ہر عمل کا مدار نیت پہ ہوتا ہے
مقصود عالم
![]() |
pixabay |
ویسے اگر دیکھا جائے تو ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خوب نیکیاں کرے اور ہر شخص کی کوشش بھی یہی ہونی چاہیے لیکن ان سب باتوں میں سب سے اہم کردار نیکی کرنے والے انسان کی نیت کا ہوتا ہے اگر نیت نیکی سے صرف اللہ کی رضا ہو تو وہ نیکی بہت پر اثر اور وزن رکھتی ہے بے شک ظاہری طور پر چھوٹی ہی کیوں نہ ہو اور اگر نیکی سے مقصد صرف دکھلاوا اور ریاکاری ہو وہ نیکی راکھ کی طرح اڑ جاتی ہے بیشک جتنی ہی بڑی اور زیادہ کیوں نہ ہو اسی لیے تو جناب نبیﷺ نے فرمایا " ہر عمل کا دار و مدار نیت پر ہوتا ہے ہر شخص کو وہی ملتا ہے جو اس کی نیت ہو " بخاری شریف
نیکی کرنا آج کے دور میں ایسا ہے جیسا انگارے کو ہاتھ میں لینا اگر یہ سب حالات کے باوجود نیکی کریں اور پھر ہم اس نیکی میں اپنی نیت کو خالص اللہ کی رضا کے لیے نہ رکھیں تو یہ نیکی ہمارے لیے کسی نجات کا سبب نہیں ہو گی فرمایا "کل قیامت کے دن ایک انسان احد پہاڈ کے جتنی نیکیاں لے کر حاضر ہو گا مگر اس کی یہ سب نیکیاں پھر بھی اس کو جنت کی طرف نہ لے جا سکیں گی اس لیے کہ اس کی یہ نیکیاں صرف دکھلاوے کے لئے ہوں ۔"
https://hifsaalmas.blogspot.com/ پرمزید آپ پڑھ سکتے ہیں ۔ تحریر پڑھنے کے لیے لنک پہ کلک کیجیے۔
2 Comments