Hifsaalmas

gawahi khuda khud dyga by Heer wafa

گواہی خود خدا دے گا۔

از قلم : ہیروفا

pixabay


مجھے گواہی کے بارے میں لکھنے کا کہا گیا ہے لیکن گواہی کا مطلب کیا ہے؟ گواہی کون دیتا ہے؟ گواہی کس کے لیے دی جاتی ہے؟ اس بارے میں جاننے سے پہلے ہم چند واقعات کو ذہن میں تازہ کرتے ہیں۔ جیسا کہ حضرت مریم علیھم السلام کا واقعہ۔ جب ان کے ہاں بِن شوہر کے اولاد ہوئی تب ان پر بدچلنی کا الزام لگایا گیا ہر ایک کی طنز بھری نگاہیں لیکن وہ وقت تھا گواہی کا۔ اس بات کی گواہی کون دے سکتا ہے تو اللہ نے اپنے فضل سے ایسے بچے کو قوتِ گویائی عطا فرمائی جو ابھی پنگھوڑے میں تھا۔ جب گواہی کی بات آتی ہے تو میرا رب یوں معجزے عطا کرتا ہے اور جب حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا پر بہتان تراشا گیا تو گواہی کس نے دی؟ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے جس پر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی آیات مبارکہ بنا کر اتار دیں یہ وہ وقت ہے جب گواہی خود خدا نے دی اور جو گواہی خدا کی طرف سے آئے اس سے بہتر گواہی کس کی ہوگی بھلا؟

اب بات ہے ہمارے دل کی گواہی کی تو جو گواہی ہمارا دل دے اس سے بہتر گواہی کیا ہو سکتی ہے شرط ہے کہ ضمیر زندہ ہو۔ پتہ ہے ہم لڑکیاں کتنی نازک ہوتی ہیں لیکن ہمارے گھر والے ہم سے جتنا بھی پیار کر لیں لیکن جب بات عزت پہ آتی ہے تو سب کا پیار دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے کوئی آپ کی بات تک سننے کو تیار نہیں ہوتا وہ ماں جو لاڈ اٹھاتے نہیں تھکتی وہ ایک نظر اٹھاتی ہے تو اپنا وجود گناہ کا ڈھیر لگنے لگتا ہے۔ وہ باپ جو گڑیا گڑیا کہتے نہیں تھکتا اسے پانی کا گلاس دیتے وقت روح تک کانپنے لگتی ہے وہ بھائی جو سینہ تان کے ہر غم اپنے آپ پہ لیتا ہے وہ ایک نظر دیکھنا گوارہ بھی نہیں کرتا اور وہی وقت ہوتا ہے جب آپ کو گواہی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپنی سانسوں سے زیادہ گواہی قیمتی لگتی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انسان گواہی مانگے کس سے تب ایک امید جو صرف اللہ سے لگائی جاتی ہے وہ جو ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ہمارے دل کے حال، ہمارے کردار سے وہی واقف ہوتا ہے تب وہ وسیلہ بناتا ہے کیونکہ اس سے زیادہ محبت کون کر سکتا ہے؟  تب وہ گواہی گناہ سے دلواتا ہے ۔

جب کوئی نہیں بولتا تب گناہ بولتا ہے گناہ گار بولتا ہے میرے رب کی قدرت کا شاہکار بولتا ہے اور جب وہ بولنے پہ آئے تو اس کا انصاف بولتا ہے اور اس کا انصاف ہر ایک سے بھاری ہے بس اللہ پاک ہمیں ایسا بنائے جو اس کی بارگاہ میں سر اٹھانے کے قابل ہو سکیں۔

 https://hifsaalmas.blogspot.com/ پرمزید آپ پڑھ سکتے ہیں ۔ تحریر پڑھنے کے لیے لنک پہ کلک کیجیے۔

https://hifsaalmas.blogspot.com/2022/08/blog-post_9.html

Post a Comment

4 Comments

Anonymous said…
Ameen ..Zbrdst Heer Wafa...Ap k Dil ki trah ap k alfaz b bht pyary hn.
Anonymous said…
Behtreen❤
Hifsa Almas said…
تحریر پڑھنے کے لیے شکریہ۔
Hifsa Almas said…
تحریر پڑھنے کے لیے شکریہ۔