Hifsaalmas

مہنگائی

 مہنگائی

آمنہ وحید

مہنگائی کا سنتے ہی خیال آتا ہے آٹا مہنگا ، چینی مہنگی ، دال مہنگی ۔ پہلے پہل کبھی کبھی سنتے تھے کہ چیزیں مہنگی ہو گئ ہیں ان  کے دام آسمان


سے باتیں کر رہے ہیں ، لیکن اب تو لگتا ہے جیسے قیمتیں ساتویں آسمان پہ جا کے بیٹھ ہی گئی  ہیں ۔ 

ہمارے حکمران آپس میں لڑ رہے کوئی کسی کو جیل پہنچا دیتا ہے تو کوئی کسی پر الزام کی بھرمار کرتا ہے ، جب ہمارے لیڈر خود ہی لڑتے رہیں گے تو عام عوام کا کیا ہوگا ؟؟؟؟ 

کہاں ہے عوام ، کہاں ہے انصاف ، ان حکمرانوں کی آپس کی لڑائیاں ہی ختم نہیں ہوتی جو عوام پر توجہ دیں ۔ 

آج لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں ۔ لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے ۔ اور جو بھی اقتدار میں آتا ہے بس اپنے خزانے بھر کے چلا جاتا ہے ۔ 

کیا کبھی کسی نے یہ سوچا ہے یہ لوگ کھاتے کیا ہیں ، کھانے کو کچھ ہے بھی یا نہیں ، اس مہنگائی کے دور میں ایک عام مزدور سارا دن دھوپ میں جلتا ہے ، محنت کرتا ہے ، لیکن شام میں جب وہ گھر والوں کے لیے کچھ کھانے کو خریدتا ہے سوائے ایک وقت کے کھانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں خرید سکتا ۔ 

لیکن ہمارے مہذب لیڈر عوام کو بےوقوف بنا رہی ہے ، عوام کی خدمت کے لیے دوسرے ملکوں سے پیسہ لیا جاتا ہے لیکن عوام کو دیکھایا جاتا ہے ان پر لگایا نہیں جاتا ۔ 

لیکن یہ قرض ایک عام آدمی کا پیٹ کاٹ کاٹ کر ادا کرنے کی کوشش میں مہنگائی اس قدر بڑھا دی گئ ہے کہ وہ عام لوگ اچھا پہننا تو دور اچھا


کھانا بھی نہیں کھا سکتے ۔ 

مہنگائی نے عوام کی کمر ہی نہیں بلکہ پورے وجود کی ہڈیاں توڑ دی ہیں ۔ ہر شخص اس وقت ایک ماچس کی تیلی پر بھی ٹیکس ادا کر رہا ہے ۔ 

جیسے ہمارے حکمران عمران خان نے کہا تھا سکون صرف قبر میں مل سکتا ہے، تو بات یہ درست ہے اس مہنگائی کے دور میں سکون نصیب نہیں ہو سکتا ۔

Post a Comment

4 Comments

Anonymous said…
👌
Anonymous said…
💕
Hifsa Almas said…
تحریر پڑھنے کے لیے شکریہ۔
Hifsa Almas said…
تحریر پڑھنے کے لیے شکریہ۔