Hifsaalmas

عالمی اعزاز حاصل کرنے والی انیلا طالب کی نثری حمدیں ازسیدہ انیلا طالب

 عالمی اعزاز حاصل کرنے والی انیلا طالب کی نثری حمدیں

سیدہ انیلا طالب

تعارف



انیلا طالب دنیا کی پہلی وہ لڑکی ہے جس نے اللہ کے ننانوے ناموں پر نناوے حمدیں لکھ کر ورلڈریکارڈ قائم کیا اور بھارت سمیت کئی ملکوں سے میڈلز اور ایوارڈ حاصل کیے۔

یہ پاکستان کی وہ کم عمر ترین مصنفہ ہے جس نے اکسٹھ ممالک کی طرف سے انٹرنیشنل سپیل پیس ایوارڈ جیتا۔

یہ انڈونیشیاء کے ایک ویڈیو مقابلے میں امن کے موضوع پر پر دلیل بات کرنے والی پہلی پاکستانی امن کی سفیر ہے جس نے وہاں کے شاہی خاندان سے میرٹ ایوارڈ جیتا۔

فلپاٸن سے انٹرنیشنل وومن پرائڈ حاصل کرنے والی کم عمر ترین پاکستانی ہے ۔

اسے اردو ادب کی کم عمر ترین نثری ہائیکو مجموعہ کی تخلیق کار کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 

( چھو لو آسمان 2018 )

اسے عوام کی جانب سے دختر پاکستان۔فخر پاکستان جیسے القاب ملنے کا اعزاز بھی حاصل ہے نیز یہ نائیجریا سے گوبل سٹار ایوارڈ 2022 حاصل کرنے والی واحد پاکستانی ہے۔

اس کی شاعری کو ترکی جاپانی چائنیز سمیت کئی زبانوں میں شاٸع کیا جا رہا ہے

اسے معین الدین فاٶنڈیشن ایشیاء ریجن کی کم عمر پاکستانی چیئر پرسن بنایا گیا۔

لاطینی زبان میں ایک کتاب شائع ہوئی جس میں دوسو چھپن مصنفین کو ستر ممالک سے زائد ممالک سے منتخب کیا گیا انیلا پاکستان سے اس کتاب کا حصہ بننے والی پہلی کم عمر ترین مصنفہ تھی جس کی شاعری کو امریکن مصنفین کے کتاب کیلئے منتخب کیا۔

10۔جاپانی شاعری میں عالمی لیول پر شائع ہونے والی جاپانی  کتاب میں چھپنے والی یہ پہلی کم عمر ترین پاکستانی شاعرہ ہے

اسماء الحسنی پر انیلا طالب نے اردو زبان میں نناوے نثری حمدیں لکھ کر عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے ان کے ریکارڈ کو بھارت نے بھی تسلیم کیا 

اور ان کا نام ورلڈریکارڈ کی تمام مشہور کتابوں میں درج ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ اللہ کی تعریف کرنا ممکن نہیں ہے مگر میں نے اللہ سے محبت کے اظہار کیلئے آنسوٶں کے نذرانے کے ساتھ نناوے ناموں پر الگ الگ نثری حمدیں لکھی ہیں۔ یہ میری طرف سے ایک ادنی سی کاوش ہے!

ان کا یہ بھی کہنا ہے جب میں نے اس پر اپنا کام مکمل کرلیا تو میں نے دعا کی کہ اے میرے پرودگار۔

میرے سخن میں میری مہارت اور فن میں کمی ہو سکتی ہے مگر میں نے جن ناموں کی تعریف بیان کی ہے ان کی صفات میں کوئی شک شبے کی گنجائش نہیں ۔تو ان ناموں کی برکت کے صدقے میرا لکھا قبول کرکے میری بخشش اور تمام امت مسلمہ کا وسیلہ بخشش بنادینا۔

ان کی لکھی حمدیں نائیجریا مصر ترکی کے لوگوں میں بھی بہت مقبول ہیں۔

اور اب ان کی حمدیں کورین چائینیز جاپانی ترکی ہندی لاطینی سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ کی جا رہی ہیں۔

انہیں بھارت سے انہی حمدوں پر تین میڈلز اور ٹرافیز بھی دی جاچکی ہیں!



پارٹ۔1

حمدیں


الولی 

مددگار 


کاٸنات کا سب سے بڑا مددگار 

جب میرے پاس ہے 

پھر بھلا ڈرنے کی کیا بات ہے

تیرے مقرب بندوں پر

آتش دوزخ حرام ہے 

میری تمام دعاٸیں ہیں منتظر 

تیرے کن کی 

تیرے آگے مقدر بدلنا 

بھلا  کوٸ مشکل کام ہے ؟

انیلا طالب


الحلیم 


اے میرے رب تو کتنا مہربان ہے 

کافروں کو بھی 

بار بار مہلت دیتا ہے 

تیرا دربار تو 

کرتا ہے انتظار 

کہ کب کوٸ دعا کرے 

اور میں قبول کروں 

تیرا در تو 

انتظار کرتا ہے کب 

میرا بندی پلٹے میری طرف 

اور میں اسے بڑھ کر تھام لوں 

تیرا دربار رات کی سیاہی میں 

بھی نہیں ہوتا بند 

تاکہ جب کوٸ گنہگار 

لڑکھڑاتا ہوا آئے تو 

میری رحمت اسے تھام لے 

تو خوش آمدید کہتا ہے 

انہیں بھی 

جسے دنیا نے مایوس کردیا ہے 

انیلا طالب


المحصی 

گنتی کے بغیر دینےوالا 


اے میرے اللہ 

میں نے تجھے تیری صفات سے 

پہچانا ہے 

اگرچہ میں نے تجھے نہیں دیکھا 

مگر 

اتنا میں جانتی ہوں کہ تو 

اتنا کریم ہے کہ 

تیری کریمی کو شمار نہیں کیا جا سکتا

تو اتنا رحیم ہے کہ 

میری آنکھوں نے اتنا مہربان نام 

کسی کا نہیں پایا 

میرے دل نے 

کسی کو تجھ سے بڑھ کر 

لطف کرنے والا نہیں دیکھا 

تو اتنا عظیم ہے کہ 

تیرے کرم سے کوٸ محروم نہیں

تجھ سے بڑا کوٸ غفور نہیں 

انیلا طالب


مالک المک 

بادشاہوں کا بادشاہ 


کسی بادشاہ کی سلطنت ہمیشہ نہیں

ان آنکھوں نے دیکھے تخت والے 

فرش پر 

اور فرش والے تخت پر 

کسی کا محل سدا نہیں رہتا 

قاٸم 

صرف تیری ذات ہے 

جس کی بادشاہی رہے گی سدا

جو کرتا ہے معاف 

سب کی خطا

انیلا طالب


الرافع 

بلندیوں کا مالک 


بلند کیا ہو جسے تیری ذات نے

اس کے مقدر میں 

پستیاں نہیں ہوتیں

تیرے فضل و کرم کے طفیل 

اے میرے اللہ 

رحمتیں کیا کیا نہیں ہوتیں

تو فرعون کے غرور کو 

خاک میں ملانے والا 

مٹی کے اندر پودے اگانے والا

تیرے فضل کا مجھے سہارا ہے 

ورنہ اس دنیا میں کون ہمارا ہے 

انیلا طالب


الباسط 

کشادگی کرنے والا 


کوٸ نہیں کر سکتا اس پر تنگی 

جس پر تیری ذات نے 

کشادگی کردی ہو 

اسے کر نہیں سکتا کوٸ خالی 

جھولی جس کی 

تونے بھردی ہو 

تو گداٶں کو شاہ بنادے 

تخت سلیمانی اپنی قدرت 

سے بنادے 

تیرے جلوے بکھرے ہیں 

سارے جہاں میں 

پرندے کرتے ہیں ثناءتیری 

اڑتے ہوئے آسمان میں

انیلا طالب


القہار 

زبردست قوت کا مالک


پڑے جس پر بھی تیرا قہر 

ہوجائے وہ جل کر بھسم 

تیرے قہر کو برداشت کرنے 

کی طاقت نہیں

تیری قوتوں کے آگے کوٸ 

طاقت نہیں

میرے مولا تیرے قہر سے 

پناہ مانگتی ہوں

میں تجھ سے ہی مدد مانگتی

ہو ں

میں تیری عاجز بندی 

نہیں سہ سکتی تیرا قہر 

کردے اپنی صفات کے 

صدقے مجھ پر کرم 

انیلا طالب


الغفار 

ڈھانپنے والا 


ڈھانپ لیتا ہے تو میری خطاٶں کو 

بخش دیتا ہے تو میرے گناہوں کو 

ٹال دیتا ہے سزاٶں کو 

ہے جہاں میں سب سے انوکھا 

دربار تیرا 

ہے جہاں پر رحمتوں کا بسیرا 

خالی آج تک کوٸ تیرے در سے 

نہیں گیا 

جو بھی آیا تیرے در پر اس نے

دامن بھرا

اسے کون ڈھونڈ سکتا ہے ؟

جس نے لی ہو تیرے پاس پناہ

انیلا طالب


الشہید 


تیرے عشق میں شہادت چاہتی ہوں

میں بھلا اور کیا چاہتی ہوں 

فقط اتنی سی ہے التجا میری 

رکھ لینا حشر میں تم لاج میری 

تیری ذات سے کب ہے چھپا ؟

جس نے جو خیال بھی کیا 

میرے ہر کام کی گواہ 

تیری ذات ہے 

پھر بھلا ڈرنے کی کیا بات ہے

کیونکہ تو 

بخشنے والی ذات ہے۔۔۔۔!

انیلا طالب


الرزاق 


تیرے کرم کو یہ زیب نہیں دیتا

کہ لوٹائے تو مجھے خالی 

میں تو ہوں تیرے در کی

ادنی سی سوالی 

کردے مجھ پر کرم 

کچھ ایسے 

جیسا کرم کیا تونے اپنے 

پیارے نبی یونس علیہ السلام پر

تیری بارگاہ تو کبھی 

خالی نہیں موڑتی کسی کو بھی

اور اب تو ہے اتنی تاب 

میرے بدن کے اندر 

جو سہ سکے مزید اور درد

تیری ذات نے تو 

کردی آگ نمرود 

ابراہیم علیہ السلام پر گلزار

اتاردے میرے سر سے بھی

تو ہر انبار 

میں تو ہوں تیرے در کی 

ادنی سی اک غلام 

یہی ہے فقط میری پہچان۔

انیلا طالب


الفتاح 

بند دروازے کھولنے والا


کھول دیتا ہے تو وہ 

دروازے خیر کے 

امید نہیں ہوتی 

کبھی جن کے کھلنے کی بھی 

جس کیلئے تو کھولے 

راہیں ترقی کی

اور دروازے رحمت و کرم کے

اس پر دنیا کا 

کوٸ در نہیں ہوسکتا بند

ہے میری تجھ سے

یہی دعا 

ہم سب کیلئے بھی تو 

کھول دے رحمت کادر

تاکہ ہمیں حاجت نہ رہے 

کسی اور کی۔۔۔!

انیلا طالب



الجبار 

زبردست غلبہ رکھنے والا 


تو ہی میرا معبود ہے 

تیری ذات ہی 

لاٸق سجود ہے 

میں کرتی ہوں سوال 

تجھ سے 

تیری عطا کا 

تو اکیلا اور بے نیاز ہے 

تو میرا پیارا پروردگار ہے 

تیرے ہاتھ میں یہ 

سارا نظام ہے 

تو آب کو ثر کا پلاتا جام ہے 

متقیوں کیلئے تیرے پاس

بڑا انعام ہے 

تجھ سے محبت کرنے والا 

جنت کا حقدار ہے 

انیلا طالب



الحکیم 

حکمت والا۔


اپنی حکمت سے خزانے کھول 

دیتا ہے 

اے میرے مولا تو جہاں بھی 

اپنی رحمت موڑ دیتا ہے 

نرالے ہیں دنیا میں 

انداز تیری حکمت کے 

تو نے کھلائے ہیں ہر سو

پھول اپنی رحمت کے 

تیری رحمت کے خزانے سے 

جس نے جو پایا 

وہ پھر نہ کسی غیر 

کے در پر آیا 

انیلا طالب


الواحد 


تو اپنی ذات میں اپنی صفات میں 

اپنے کرم کے انوار اور برسات میں

ہر زاوٸے ہر حساب سے

بے مثال ہے لاجواب ہے

تیری رحمت کو ماپنے کا 

کوٸ آلہ نہیں

دکھ درد تجھ سے اپنا 

کوٸ چھپاتا نہیں

فریاد تو ہی تو سنتا ہے سبکی

بھرتا ہے مرادوں سے جھولیاں سبکی 

انیلا طالب



المقدم 


کرسکے گا اسے پیچھے کوٸ کیا 

جسے تو اپنے فضل سے آگے کرے 

تیرے عشق کی لو

جس کے دل میں جلی 

وہ پھر نہ کسی آتش میں جلے 

چومتی ہے قبر 

ان کا پاک وجود 

جو لوگ توحید کی مے پی کر چلے

ڈرا نہیں سکتی اسے

کوٸ بھی طاقت 

جو بندہ صرف تیری طاقت سے ڈرے

کیا خوف ہو مجھے 

قبر و حشر کا انیلا 

جب دل میں میرے ہر وقت اللہ رہے

انیلا طالب

 https://hifsaalmas.blogspot.com/ پرمزید آپ پڑھ سکتے ہیں ۔ تحریر پڑھنے کے لیے لنک پہ کلک کیجیے۔

https://hifsaalmas.blogspot.com/2022/08/blog-post_57.html


Post a Comment

3 Comments

Anonymous said…
Inhon ne koi or genre bhi likha hai? Ya koi or topic etc?
Hifsa Almas said…
تحریر پڑھنے کے لیے شکریہ۔