عنوان: نومبر کی آخری شب
ازقلم: ہیروفا
iStockphoto |
تو فائنلی نومبر کے الوادع ہونے کاوقت ہواچاہتا ہے اداسی کا ایک ماہ گزرنے کو ہے لیکن گھبرانے کی بات نہیں ہے دسمبر اب بھی باقی ہے نہ جانے نومبر،دسمبر میں ایسی کیا خاصیت ہے کہ کہ ان کے جانے پہ دل اداس سا ہوجاتا ہے،جیسے کوئی اپنا بہت اپنا چھوڑ کر جارہا ہو دل افسردہ ساہوجاتا ہے نومبر میں پیڑوں کو دیکھنا کتنا سکون دیتا ہے جیسے وہ ہمیں دیکھ کر گفتگو کرتے ہوں ہم سے اپنی باتیں شیئر کرتے ہوں،راز کی بہت سی باتیں کہتے ہوں اور ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہوں کہ کسی کو بتانا مت۔نومبر کا اپنا ہی مزہ ہے
نومبر تم نہیں جانا
میرا دل روپڑے گا
نومبر تم ٹھہرجاؤ
میری آنکھوں کو دیکھو نا
یہ تم بن پھر اداسی
سےبھرے جاتی ہیں
نومبر تم نہیں جانا
کہ تم جو چھوڑ جاؤگے
تو دل یہ کیا کرے گا پھر
یہ تم سے جو بھی کہتا تھا
کس سے کہا کرے گا پھر
کہ تم بن کہہ نہیں سکتا
یہ دل تم بن رہ نہیں سکتا
نومبر تم نہیں جانا
نومبر تم نہیں جانا
اقتباس:ہیروفا کے قلم سے
2 Comments