یہ ہےپارلیمنٹ میں علماء کا کردار
عبدالرحمن
حضرت مولانا مفتی محمود رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے زندگی میں کبھی اتنی بے چینی نہیں ہوئی جتنی بے چینی مجھے اس دن ہوئی جب پارلیمنٹ میں قادیانیت کا فیصلہ ہونا تھا پوری رات میں سویا نہیں کہ ہمارے پارلیمنٹیرینز کو دین کا کچھ علم نہیں ہوتا اور جب یہ قادیانی سر پر پگڑی باندھ کر سفید کپڑے پہن کر سفید داڑھی کے ساتھ پارلیمنٹ میں داخل ہوگا تو اس کو غیر مسلم ثابت کرنا بہت مشکل ہوگا۔
حضرت مولانا علامہ یوسف بنوری رحمۃ اللہ علیہ نے ساری رات اللہ کے حضور سجدے میں گزاری اور پھر دن کے وقت حضرت مولانا مفتی محمود رحمۃ اللہ علیہ کا بے چینی سے انتظار کرنے لگا کیونکہ اس وقت اتنی تیز ترین میڈیا تو تھی نہیں اور جب دور سے حضرت مولانا مفتی محمود ؒ کو پرسکون چہرے کے ساتھ آتے ہوئے دیکھا تو اللہ کے حضور سجدے میں گر گئے۔
.یہ ہےپارلیمنٹ میں علماء کا کردار
0 Comments