رداامانت علی
فیصل آباد
محبت سامنے ہو
ایک شخص جس کے نہ ہوتے ہوئے ہم سوچتے ہیں کہ جب وہ ملے گا تو اس سے فلاں فلاں باتیں کریں گے مگر جب وہ سامنے آئے تو بولنا تو
دور کی بات دیکھا بھی جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
جب ایسا شخص سامنے آئے تو سانسیں رک سی جاتی ہیں یہ سوچ میں اگر میں نے کچھ کہا یہ نہ ہو کہ اب کی بار گیا پلٹ کر کبھی واپس نہ آئے جو وہ ہم سے امید رکھتا کہ ہم ایسی بات کریں گے مجبورا اس سے وہی بات کرنی ہو گی جس سے اس کو سکون ہو کہ ہم اس کے بغیر خوش ہیں جبکہ اس کے برعکس ہم زندگی گزار نہیں رہے بلکہ زندگی ہمیں گزار رہی ہوتی ہے
دل کی بات لبوں پر آنے سے پہلے ہی اسی کشمکش میں رہتے ہیں کہ اس سے بات کرنے کی ہمت کہاں سے لے کے آئے جو ہمارے دماغ اور دل میں تھی ہوتا وہی ہے کے بس اس کو تکنا بھی ہم غنمیت سمجھ کر خوش ہو جاتے ہیں کہ کم سے کم دیدار تو ہو گیا اور یقین جانے یہ محبت وفا کی علامت ہے بہت درد دیتی یہ محبت جب یہ ایسے انسان سے ہوتی جسکو ہماری کیفیت کا اندازہ با خوبی علم ہوتا
0 Comments